سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1148) کافرہ کے سامنے بال ننگے کرنا

  • 18755
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 699

سوال

(1148) کافرہ کے سامنے بال ننگے کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا کوئی عورت کسی غیر مسلمہ کافرہ عورت کے سامنے اپنے بال اور ہاتھ وغیرہ ظاہر کر سکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مجلس افتاء اس بارے میں فتویٰ جاری کر چکی ہے، اور سنت نبویہ سے ثابت ہے کہ ایک مسلمان عورت اپنے کام کاج کے عام کپڑوں میں کسی کافر عورت کے سامنے آ سکتی ہے۔ جیسے کہ احادیث میں آتا ہے کہ ایک یہودی عورت سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئی اور صدقے کا سوال کیا۔ اور اس اثنا میں اس نے کہا: "اللہ تجھے قبر کی آزمائش سے محفوظ رکھے۔" جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپ سے اس عورت کی بات کی۔ پہلے تو آپ نے کہا، یہودی غلط کہتے ہیں، مگر بعد میں آپ نے فرمایا: ’’'لوگو! تم لوگ قبروں میں آزمائے جاؤ گے۔‘‘ (مسند احمد بن حنبل:238/6،حدیث:26050۔) اور پھر آپ علیہ السلام فتنہ قبر سے اللہ کی پناہ مانگا کرتے تھے۔

خلاصہ یہ ہے کہ وہ یہودی عورت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئی اور صدقہ طلب کرتی تھی۔ اور ظاہر ہے کہ عورت اپنے گھر میں اپنے کام کاج کے عام کپڑوں میں ہوتی ہے، تو جائز ہے کہ کسی کافر عورت کے سامنے اس کے بال، ہاتھ اور قدم وغیرہ ظاہر ہوں، اس میں کوئی حرج نہیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 804

محدث فتویٰ

تبصرے