السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب ماں کسی معصیت اور نافرمانی کا حکم دیتی ہو، مثلا پردہ کرنے سے روکے، بے حجاب ہونے کا حکم دے اور پردے کو احمقانہ فعل قرار دے اور کہے کہ یہ کوئی شرعی حکم نہیں ہے، اور عام مخلوط اجتماعات میں جانے کا حکم دے اور ایسا لباس پہننے کو کہے جس میں حرام کا ارتکاب ہوتا ہو وغیرہ، تو ان حالات میں والدہ کی اطاعت کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کالق کی نافرمانی میں مخلوق کی کوئی اطاعت نہیں ہے، خواہ وہ باپ ہو یا ماں یا کوئی اور۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:
(إِنَّما الطَّاعَةُ فِي المَعْرُوفِ)
’’طاعت صرف معروف اور نیکی کے کام میں ہے۔‘‘(صحیح بخاري،کتاب التمني،باب ماجاءفی اجازة خبر الواحد الصدوق فی الاذان والصلاة والصوم،حدیث:6830وصحیح مسلم،کتاب الامارة،باب وجوب طاعة الامراءفي غیر معصیة۔۔۔۔۔،حدیث:1840وسنن ابی داؤد،کتاب الجھاد،باب فی الطاعة،حدیث:2625۔) اور فرمایا: (لَا طَاعَةَ لِمَخْلُوقٍ فِي مَعْصِيةِ الخَالِقِ) ’’خالق کی معصیت میں مخلوق کی کوئی اطاعت نہیں ہے۔‘‘
اور سائلہ نے جو امور گنوائے ہیں یہ سب اللہ کی نافرمانی کے کام ہیں، ان میں والدہ کی کوئی اطاعت نہیں ہے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے ان سب کے لیے ہدایت کی اور شیطان کی اطاعت سے عافیت کی دعا کرتے ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب