السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا آدمی کے لیے جائز ہے کہ جس عورت سے وہ نکاح کرنا چاہتا ہے اس کے چہرے اور ہاتھ کے علاوہ بال اور گردن وغیرہ دیکھ لے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بظاہر، واللہ اعلم، یہ جائز معلوم ہوتا ہے، بشرطیکہ پہلے سے یہ معاملہ طے شدہ نہ ہو۔ آپ علیہ السلام کے ایک فرمان کا مفہوم کچھ یوں ہے:
إذا ألقى فى قلب أحدكم خطبة امرأة فلينظر إن ما يدعوه إلى نكاحها
’’جب تم میں سے کسی کے دل میں کسی عورت کے لیے پیغام کی بات ڈال دی جائے، تو اسے چاہئے کہ جو بات اس کے لیے اس سے نکاح کی داعی ہے، اسے دیکھ لے۔‘‘
اور کسی طے شدہ بات کے تحت اسے چہرے اور ہاتھوں کے علاوہ دیکھنا جائز نہیں ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب