السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایسا زیور بیچنا جس پر کوئی تصویر، پتنگا یا سانپ کا سرا وغیرہ بنا ہوتا ہے، اس کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سونے چاندی کا ایسا زیور جس پر کسی حیوان کی تصویر بنی ہوئی ہو اس کا بیچنا، خریدنا، پہننا بلکہ رکھنا بھی جائز نہیں، حرام ہے۔ تصویروں کے بارے میں مسلمان پر واجب ہے کہ انہیں مٹائے اور ختم کرے۔ جیسے کہ صحیح مسلم میں حضرت ابوہیاج سے روایت ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اسے کہا:
’’کیا میں تجھے اس کام پر روانہ نہ کروں جس کے لیے مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روانہ کیا تھا؟ یہ کہ کسی تصویر کو مٹائے بغیر اور کسی اونچی قبر کو برابر کیے بغیر نہ چھوڑنا۔‘‘ (صحیح مسلم،کتاب الجنائز،باب الامر بتسویة القبر،حدیث:969،وسنن ابی داود،کتاب الجنائز،باب فی تسویة القبر،حدیث:3218سنن الترمذی،کتاب الجنائز،باب تسویة القبر،حدیث:1049وسنن النسائی،کتاب الجنائز،باب تسویة القبور اذا رفعت،حدیث:2031۔)
اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ:
’’فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے ہیں جہاں تصویر ہو۔‘‘
لہذا مسلمانوں کو ایسے زیور بیچنے، خریدنے اور استعمال کرنے سے اتجناب کرنا واجب ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب