سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1028) قراءت قرآن اور قرآن مجید کو ہاتھ لگانے کے آداب جبکہ عورت ایام مخصوصہ میں ہو

  • 18635
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 711

سوال

(1028) قراءت قرآن اور قرآن مجید کو ہاتھ لگانے کے آداب جبکہ عورت ایام مخصوصہ میں ہو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم مدرسہ بنات کی طالبات ہیں اور قرآن کریم کے پیریڈ میں ہمیں قرآن کریم پڑھنے کا کہا جاتا ہے جبکہ ہم حالت عذر میں ہوتی ہیں اور استاذ صاحب سے ذکر کرنے میں بھی حیا آتی ہے تو اس صورت میں کیا کیا جائے، بالخصوص امتحانات کے دنوں میں ہم کیا کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حائضہ اور نفاس والی کے لیے قراۃ قرآن کے مسئلہ میں علماء کا اختلاف ہے:

1۔ اہل علم کی ایک جماعت کے نزدیک یہ حرام ہے یعنی عورت ان ایام میں قرآن کریم نہیں پڑھ سکتی ہے۔ انہوں نے اسے جنابت کے ساتھ ملایا ہے، اور کہتے ہیں کہ نبی علیہ السلام سے ثابت ہے کہ جنبی آدمی قرآن مجید نہیں پڑھ سکتا، اور جنابت حدث اکبر ہے اور حیض اور نفاس بھی اسی طرح سے ہے۔ ان کے نزدیک حیض  اور نفاس والی پاک ہونے تک قرآن کریم نہیں پڑھ سکتی۔ ان کی ایک دلیل سنن ترمذی کی یہ حدیث بھی ہے، جناب ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ

لَا تَقْرَأِ الْحَائِضُ وَلَا الْجُنُبُ مِنَ الْقُرْآنِ

’’حائضہ عورت اور جنابت والا (اور جنابت والی) قرآن مجید میں سے کچھ نہ پڑھے۔‘‘ (سنن الترمذی،کتاب ابواب الطہارۃ،باب الجنب والحائض انھما لایقران القرآن،حدیث:131السنن الکبری للبیھقی:309/1،حدیث:1375۔)

2۔ اہل علم کی ایک جماعت اس بات کی قائل ہے کہ حائضہ اور نفاس والی زبانی قرآن پرھ سکتی ہے۔ کیونکہ یہ ایام طویل ہوتے ہیں، تو اسے جنبی پر قیاس کرنا درست نہیں ہے۔ کیونکہ جنابت کی مدت بہت مختصر ہوتی ہے اور جنبی کے لیے ممکن ہوتا ہے کہ فورا ہی غسل کر لے اور قراءت کرنے لگے۔ جبکہ حیض اور نفاس والی ایسا نہیں کر سکتی۔ اور اوپر جو حدیث مذکور ہے اس کے بارے میں ان حضرات کا کہنا ہے کہ یہ حدیث ضعیف ہے، کئی محدثین نے اسے ضعیف قرار دیا ہے۔ یہ روایت اسماعیل بن عیاش کی ان روایات میں سے ہے جو وہ اہل حجاز سے روایت کرتے ہیں، اور اہل حجاز سے اس کی روایات ضعیف ہیں اور یہی قول صحیح ہے۔ لہذا حائضہ اور نفاس والی زبانی طور پر قرآن کریم پڑھ سکتی ہے۔ کیونکہ یہ مدت طویل ہوتی ہے اور اسے جنابت پر قیاس کرنا صحیح نہیں ہے۔ لہذا طالبات اور ایام امتحانات میں زبانی پڑھنا بالکل درست ہے۔ اور اگر مجبوری ہو تو ہاتھوں پر دستانے وغیرہ چڑھا کر وہ قرآن مجید پکڑ بھی سکتی ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 723

محدث فتویٰ

تبصرے