سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1012) بغلوں کی صفائی

  • 18619
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 799

سوال

(1012) بغلوں کی صفائی

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا بغلوں کی صفائی کے لیے بلیڈ استعمال کرنا درست ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جائز ہے، کیونکہ مقصد بالوں کا دور کرنا ہے، خواہ وہ نوچنے سے ہو یا مونڈنے وغیرہ سے۔ تاہم نوچنا اور اکھیڑنا اگر آسان ہو تو افضل ہے، کیونکہ آپ علیہ السلام کے فرمان میں ایسے ہی ہے:

الفطرة خمس: الختان وقص الشارب وقلم الظفر ونتف الابط و حلق العانة

’’اعمال فطرت پانچ ہیں: ختنہ کرنا، مونچھیں تراشنا، ناخن تراشنا، بغلوں کے بال اکھیڑنا، اور زیر ناف کے مونڈنا۔‘‘ فضیلۃ الشیخ کے بیان کردہ الفاظ سنن نسائی کی اس روایت کے الفاظ سے ملتے ہیں البتہ تقدیم وتاخیر موجود ہے اور الفاظ کی تبدیلی کے ساتھ یہ روایت مروی ہے مثلاً حلق العانۃ کی جگہ الاستحداد کا لفظ وغیرہ،اور جن روایات میں حلق العانۃ کے الفاظ ہیں،عموماً ان میں فطری امور پانچ کے بجائے دس بیان ہوئے ہیں،یاتعداد متعین کیے بغیر تین تک بھی بیان ہوئے ہیں،مزید برآں حلق العانۃ کے الفاظ عموماً ان روایات میں ملتے ہیں جن میں ان امور کے لیے حد وقت کا ذکر ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 709

محدث فتویٰ

تبصرے