السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
انگوٹھی بالخصوص منگنی کی انگوٹھی کا کیا حکم ہے جبکہ وہ چاندی، سونے یا کسی اور قیمتی دھات کی ہو
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مرد کے لیے سونا پہننا، وہ انگوٹھی ہو یا کچھ اور، کسی صورت جائز نہیں ہے، کیونکہ اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس امت کے مردوں کے لیے حرام بتایا ہے۔ آپ نے ایک بار ایک شخص کے ہاتھوں میں سونے کی انگوٹھی دیکھی تو آپ نے اسے اتار پھینکا اور فرمایا:
يَعْمِدُ أَحَدُكُمْ إِلَى جَمْرَةٍ نَارٍ فَيَجْعَلُهَا فِي يَدِهِ
’’(تعجب ہے) کہ تم میں سے ایک آگ کے انگارے کا قصد کرتا اور پھر اسے اپنے ہاتھ میں رکھ لیتا ہے۔‘‘ (صحیح مسلم،کتاب اللباس والزینۃ،باب تحریم خاتم الذھب علی الرجال ونسخ ماکان من اباحتہ فی اول،حدیث:2090السنن الکبری للبیھقی:424/2،حدیث:4014۔)
الغرض مسلمان مرد کے لیے سونے کی انگوٹھی پہننا جائز نہیں ہئ۔ البتہ سونے کے علاوہ چاندی یا دیگر قیمتی دھات کی ہو تو جائز ہے۔
اور منگنی کی انگوٹھی (جسے عرب لوگ ’’دبلہ‘‘ سے تعبیر کرتے ہیں) یہ مسلمانوں کے معمولات میں سے نہیں ہے، بالخصوص جب یہ عقیدہ ہو کہ یہ زوجین میں محبت کا سبب ہو گی اور اگر اسے اتار دیا توان کے ازدواجی تعلقات پر برا اثر پرے گا، اس صورت میں یہ شرکیہ عمل ہوگا جو ایک جاہلی عقیدہ ہے۔الغرض منگنی کی انگوٹھی درج ذیل اسباب کے تحت جائز نہیں ہے:
1۔ یہ ان لوگوں کی نقالی ہے جن میں کوئی خیر نہیں، یہ چیز ان ہی سے مسلمانوں میں داخل ہوئی ہے، قدیم مسلمانوں کی عادات میں سے نہیں ہے۔
2۔ اور اگر عقیدہ یہ ہو کہ یہ ازدواجی تعلقات پر اثر انداز ہوتی ہے تو یہ شرک میں داخل ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب