السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
منگنی کی انگوٹھی کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
منگنی کی انگوٹھی میں بحیثیت انگوٹھی کے تو کچھ نہیں ہے، سوائے اس اعتقاد کے جو لوگوں نے اپنے ذہن میں بٹھا رکھا ہے (وہ قطعا درست نہیں ہے) یعنی پیغام نکاح دینے والا انگوٹھی پر اپنی منگیتر کا نام لکھواتا ہے اور وہ لڑکی اپنے ہونے والے شوہر کا نام لکھواتی ہے اور پھر وہ ایک دوسرے کو پہنچاتے ہیں، اور دونوں طرف سے یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس سے زوجین میں ارتباط و محبت ہو گی تو اس طرح یہ انگوٹھی پہنانا حرام ہو جاتا ہے کیونکہ اس سے انسان کا تعلق ایک ایسی چیز سے ہو جاتا ہے جس کی شرعی اور عقلی لحاظ سے بھی کوئی اصلیت نہیں ہے۔ نیز یہ بھی کسی صورت میں جائز نہیں کہ لڑکا اپنے ہاتھ سے لڑکی کو یہ انگوٹھی پہنائے، کیونکہ وہ تا حال اس کے لیے اجنبی ہے، بیوی نہیں بنی۔ بیوی تو وہ عقد کے بعد ہی بنے گی۔ ([1])
[1] از مترجم:فی الواقع یہ ایک لایعنی اور لغو رسم ہے،جس کی خیر القرون میں کوئی اصل نظر نہیں آتی ہے۔اس سے احتراز ہی افضل واعلیٰ ہے۔تاہم اگر مذکورہ بالا ممنوعات نہ ہوں اور بطور علامت خطبہ اور مبادی عقد کے ہدیہ کے معنی میں یہ ہوجائے تو مباح ہے۔لیکن لڑکی والوں کی طرف سے اپنے ہونے والے داماد کو"سونے کی انگوٹھی"پہنانا تو گویا اسے آگ کا چھلہ پہنانا ہے۔جیسے کہ اگلے فتویٰ میں اس کا بیان آرہا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب