السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ناخنوں کو چالیس دنوں سے زیادہ عرصے تک چھوڑے رکھنا کیسا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس میں کچھ تفصیل ہے۔ اگر اس عمل کی بنیاد کفار کی نقالی ہو کہ ان کی فطرت ہی مسخ ہو چکی ہے، تو یہ حرام ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو کسی قوم کی مشابہت اپنائے وہ ان ہی میں سے ہے۔‘‘ (سنن ابی داود،کتاب اللباس،باب فی لبس الشھرۃ،حدیث:4031ومسند احمد بن حنبل:50/2،حدیث:5114مصنف ابن ابی شیبة:212/4،حدیث:19401۔)
اور اگر یہ عمل محض نفس کے تحت ہو جو عموما انسان میں ہوتی ہے کہ انہیں چالیس دن سے زیادہ عرصہ تک چھوڑے رہے تو یہ خلاف فطرت اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس تعلیم کے خلاف ہے جو آپ نے اپنی امت کو دی ہے۔ ([1])
[1] نبی اکرم ﷺ کی تعلیم یہ کہ ناخنوں کو چالیس دن سے زائد تک نہ بڑھنے دیاجائے۔ملاحظہ کیجیے:صحیح مسلم،کتاب الطہارۃ،باب خصال الفطرۃ،حدیث:258وسنن النسائی،کتاب الطہارۃ،باب التوقیت فی ذلک،حدیث:14سنن ابی داود،کتاب الترجل،باب فی اخذ الشارب،حدیث:4200وسنن الترمذی،کتاب الادب،باب فی التوقیت فی تقلیم الاظافر واخذ الشارب،حدیث:2759۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب