سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(983) اس زیور کے استعمال کا کیا حکم ہے جو حلقوں کی صورت میں ہو؟

  • 18590
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 652

سوال

(983) اس زیور کے استعمال کا کیا حکم ہے جو حلقوں کی صورت میں ہو؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس زیور کے استعمال کا کیا حکم ہے جو حلقوں کی صورت میں ہو (یعنی جو رنگ، چھلے اور چوڑیوں وغیرہ کی صورت میں ہوتا ہے)؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

خواتین کے لیے سونا پہننا جائز ہے خواہ حلقہ دار ہو یا غیر حلقہ دار۔ اللہ تعالیٰ کے فرمان:

﴿أَوَمَن يُنَشَّؤُا۟ فِى الحِليَةِ وَهُوَ فِى الخِصامِ غَيرُ مُبينٍ ﴿١٨﴾... سورةالزخرف

’’کیا جو زیور میں پرورش پاتی اور بحث و حجت میں اپنا مدعا بھی واضح نہیں کر سکتی۔‘‘

میں بطور عموم بیان ہے کہ زیور عوتوں کا گہنا ہوتا ہے، خواہ سونے کا ہو یا کچھ اور۔

مسند احمد، ابوداؤد اور نسائی میں بسند جید مروی ہے، امیر المومنین حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم لیا اور اسے اپنے دائیں ہاتھ میں پکڑا، پھر سونا لیا اور اسے اپنے بائیں ہاتھ میں پکڑا، پھر فرمایا:

إِنَّ هَذَيْنِ حَرَامٌ عَلَى ذُكُورِ أُمَّتِي

’’یہ دونوں میری امت کے مردوں پر حرام ہیں۔‘‘ (سنن ابی داود،کتاب اللباس،باب فی الحریر للنساء،حدیث:4057وسنن النسائی،کتاب الزینۃ،باب تحریم الذھب علی الرجال،حدیث:5144وسنن ابن ماجہ،کتاب اللباس،باب لبس الحریروالذھب للنساء،حدیث:3595ومسند احمد بن حنبل:115/1،حدیث:935۔)

اور ابن ماجہ میں ہے (حل لاناثهم) ’’اور ان کی عورتوں کے لیے حلال ہیں۔‘‘(سنن ابن ماجہ،کتاب اللباس،باب لبس الحریر والذھب للنساء،حدیث:3595ومصنف ابن ابی شیبة:152/5،حدیث:24659۔)

سیدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

أُحِلَّ الذَّهَبُ وَالْحَرِيرُ لِإِنَاثِ أُمَّتِي ، وَحُرِّمَ عَلَى ذُكُورِهَا

’’سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لیے حلال اور اس کے مردوں کے لیے حرام کیا گیا ہے۔‘‘ (سنن النسائی،کتاب الزینۃ،باب تحریم الذھب علی الرجال،حدیث:5148ومسند احمد بن حنبل:392/4،حدیث:19520،19521۔)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 696

محدث فتویٰ

تبصرے