سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(980) سر کے بالوں میں ربن باندھنا

  • 18587
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 762

سوال

(980) سر کے بالوں میں ربن باندھنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سر کے بالوں میں ربن باندھنا یا ایسے کلپ استعمال کرنا جس سے سر کا حجم بڑھ جائے اور بالوں کی لمبائی میں اضافہ ہو جائے، ان کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سر کے بال اکٹھے کر کے ان میں رِبن باندھنا یا اس طرح کے کلپ لگانا جن سے سر کا حجم بڑا ہو جائے جائز نہیںہے، خواہ بال سر کے اوپر جمع کرے یا اس کی ایک جانب میں کہ اس طرح لگے گویا اس کے دو سر ہوں۔ اور جو عورتیں اس طرح کرتی ہیں ان کے بارے میں بڑی سخت عید آئی ہے (کہ ان کے سر ایسے ہوں جیسے کہ بختی اونٹوں کے ڈھلکے ہوئے کوہان)۔ بختی، اونٹوں کی ایک قسم ہے جن کے دو کوہان ہوتے ہیں۔

البتہ ربن باندھنا، جن سے سر یا بالوں کا حجم نہیں بڑھتا، بلکہ بالوں کو باندھنے کے لیے ان کی ضرورت ہوتی ہے تو بعض علماء کے نزدیک اس میں کوئی حرج نہیں۔

(کتاب فقہ) شرح الزاد میں ہے (ولا باس بوصلة بقرامل) ’’اگر عورت اپنے بالوں کو تاگوں کے موباف (پراندی/پراندہ) سے باندھے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔‘‘ (الروض المربع لمنصور بن یونس:16/1المبد شرح المقنع،لابن مفلح المقدسی:85/2۔) اور قرامل (یعنی موباف/پراندے) بالوں کے علاوہ ریشمی یا غیر ریشمی تاگوں سے بنائے جاتے ہیں۔ تاہم ان کا بھی چھوڑ دینا زیادہ افضل ہے تاکہ آدمی اختلاف سے نکل جائے۔ کیونکہ بعض علماء نے اسے جائز نہیں کہا ہے۔

اور اگر یہ ربن یا کلپ حیوانات یا آلات موسیقی کی شکلوں کے ہوں تو ان کا استعمال جائز نہیں ہے۔ کیونکہ لباس وغیرہ میں تصویر کا استعمال جائز نہیں ہے، سوائے اس کے کہ ان کو روندا جاتا ہو یا فرش وغیرہ پر ان کی اہانت ہوتی ہو، اور آلات موسیقی کا تلف کر دینا واجب ہے۔ اور ان شکلوں کے ربنوں اور کلپوں کا استعمال گویا ان کو رواج دینے والی بات ہے، اس میں ان کی یاد دہانی اور ان کے استعمال کی دعوت ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 695

محدث فتویٰ

تبصرے