سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(965) عورت کے لیے سر مونڈنے کا کیا حکم ہے؟

  • 18572
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 652

سوال

(965) عورت کے لیے سر مونڈنے کا کیا حکم ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورت کے لیے سر مونڈنے کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

علمائے امت کا اجماع ہے کہ حج جیسی عبادت میں عورت کو سر مونڈنے کا حکم نہیں دیا جاتا۔ اگر ان کے لیے سر منڈوانا جائز ہوتا تو حج میں بھی جائز ہوتا جیسے کہ مرد کے لیے مشروع ہے۔ ہاں اگر کسی مرض یا زخم کی وجہ سے ضروریہو مثلا ٹانکے لگانا وغیرہ، تو بال مونڈ دینا جائز ہے، اس میں کوئی حرج نہیں ہو گا ، جیسے کہ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان میں ہے:

﴿فَمَنِ اضطُرَّ فى مَخمَصَةٍ غَيرَ مُتَجانِفٍ لِإِثمٍ فَإِنَّ اللَّهَ غَفورٌ رَحيمٌ ﴿٣﴾... سورةالمائدة

’’پھر اگر کوئی شخص (ان حرام کردہ چیزوں میں سے کسی کو کھانے پر) مجبور ہو جائے بشرطیکہ وہ گناہ کی طرف مائل نہ ہو تو اللہ یقینا بخشنے والا اور رحم کرنے والا ہے۔‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 683

محدث فتویٰ

تبصرے