سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(958) جسم گدوانے کا کیا حکم ہے؟

  • 18565
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1206

سوال

(958) جسم گدوانے کا کیا حکم ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جسم گدوانے کا کیا حکم ہے؟ اور کیا یہ فریضہ حج کی ادائیگی سے مانع ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جسم گدوانا حرام ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ:

لعن الواصلة والمستوصلة والواشمة والمستوشمة

’’آپ نے اس عورت پر لعنت کی ہے جو جعلی بال جوڑتی یا لگواتی ہے، اور اسے بھی جو جسم گدواتی اور گودواتی ہے۔‘‘ (صحیح بخاری،کتاب اللباس،باب الوصل فی الشعر،حدیث:5589سنن الترمذی،کتاب الادب،باب الواصلہ والمستوصلة والواشمة والمستوشمۃ،حدیث:2783،صحیح بخاری،کتاب اللباس،باب الموصلۃ،حدیث:5596وصحیح مسلم،کتاب اللباس والزینۃ،باب تحریم فعل الواصلۃ والمستوصلۃ،حدیث:2124وسنن ابی داود،کتاب الترجل،باب فی صلۃ الشعر،حدیث:4158۔)

اور یہ عمل (وشم) رخساروں اور ہونٹوں وغیرہ میں کیا جاتا ہے کہ اس میں بعض اوقات جسم گود کر نیلا، سبز یا سیاہ رنگ بھر دیتے ہیں۔ اور اگر کسی نے یہ کام کروایا ہو تو یہ ادائے حج سے مانع نہیں ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 681

محدث فتویٰ

تبصرے