السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک دوشیزہ ہے، ابتدائے عمر ہی سے اس کے ابرو اس قدر گہرے ہیں جو ایک حد تک برے لگتے ہیں۔ اس نے کچھ مونڈ دیے ہیں تاکہ دونوں ابروؤں کا فاصلہ نمایاں ہو جائے، اور کچھ بال ہلکے کر دیے ہیں، حتی کہ منظر شوہر کے لیے قابل قبول ہو گیا ہے۔ اس صورت میں ان دونوں کا رادہ ہوا ہے کہ کسی ایسے شخص کی طرف رجوع کریں جسے ان مسائل کا علم ہو جو عام لوگوں کے لیے مشکل کا باعث بنتے ہیں۔ تو کیا اس دوشیزہ کو اپنا یہ معمول جاری رکھنا چاہئے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ابروؤں کا منڈوانا یا ہلکا کروانا جائز نہیں ہے، اور یہ وہی ’’نمص‘‘ ہے جس کے کرنے والے یا کروانے والے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کی ہے۔ تو اس لڑکی کو چاہئے کہ پہلے جو کچھ ہو چکا اس سے استغفار کرے، اور آئندہ کے لیے اس سے باز رہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب