سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(933) شرعی آداب کے خلاف عورت کا کپڑے پہننا

  • 18540
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 846

سوال

(933) شرعی آداب کے خلاف عورت کا کپڑے پہننا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری بیوی ایسے کپڑے پہنتی ہے جو شرعی آداب کے خلاف ہیں۔ وہ اپنی بیٹی کو بھی، جو ابھی سات سال کی ہے، ایسے ہی کپڑے پہناتی ہے۔ میں نے اسے اور بیٹی کو بھی اس سے بہت روکا ہے، بالخصوص اس سے کہ وہ یہ کپڑے پہن کر باہر نہ جایا کرے۔ البتہ اس کے اصرار کی وجہ سے میں نے اسے اور بیٹی کو گھر میں پہننے کی رخصت دی ہے۔ تو مجھے کیا کرنا چاہئے جبکہ وہ فرنگی لباس پہننے پر مصر ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ کے لیے ضروری ہے کہ اپنی اہلیہ کی شرعی مصلحت اور آداب کے تحت تادیب کریں اور سمجھائیں۔ پہلے سختی اور ڈانٹ ڈپٹ سے، پھر بات چیت سے اور بستر سے علیحدہ کرنا، پھر جسمانی سزا مگر ایسی جو سخت نہ ہو۔ اگر یہ تنبیہات اس کے لیے مؤثر اور مفید نہ ہوں۔ اور آپ کو وسائل حاصل ہوں کہ دوسری شادی کر سکتے ہوں تو دوسری شادی کر لیں اور اسے بھی رکھو تاکہ یہ درست ہو جائے۔ اگر وہ اس کے باوجود اس پر مصر ہو تو اس کا راستہ چھوڑ دیں، کیونکہ اس کا نقصان آپ کی اولاد تک پہنچے گا۔

اور بیٹی کے متعلق تمہیں قطعا جائز نہیں ہے کہ اسے غیر شرعی لباس پہننے کی اجازت دو۔ آپ کے لیے ضروری ہے کہ اس کی تادیب کرو، حتی کہ وہ ایسے لباس سے باز آ جائے۔ مگر تادیب میں یہ لحاظ ضروری ہے کہ اسی قدر ہو جس سے یہ مصلحت اور مقصد حاصل ہو جائے اور کوئی منفی صورت سامنے نہ آئے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 668

محدث فتویٰ

تبصرے