سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(927) خاوند کے کہنے پر برقعہ چھوڑ کر حجاب اختیار کرنا

  • 18534
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 667

سوال

(927) خاوند کے کہنے پر برقعہ چھوڑ کر حجاب اختیار کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے اپنی بستی میں ایک لڑکی سے شادی کی ہے، جوبحمدللہ بڑی با اخلاق ہے اور ہم نے اسے دین کی بہت سی باتیں سکھائی ہیں۔ ہمارے ہاں کی عورتیں برقع پہنتی ہیں۔ میں نے اسے کہا ہے کہ برقع چھوڑ کر حجاب استعمال کرے، کیونکہ اسے گھر کے کام میں دوسروں کا ہاتھ بٹانا ہوتا ہے، اور ہمارے ہاں یہ معمول ہے کہ عورتیں گھروں کے کام کرتی ہیں، حتی کہ اگر کوئی اور نہ ہو تو کم از کم ایک لڑکی ان کاموں کے لیے گھر میں ضرور ہوتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ آیا میں اپنی بیوی کو اس بات کا پابند کر سکتا ہوں کہ وہ برقع چھوڑ کر پردے کی چادر استعمال کرے؟ خیال رہے کہ برقع میں صرف آنکھیں ہی نظر آتی ہیں اور باقی سب کچھ چھپا ہوتا ہے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

برقع استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، جبکہ وہ آنکھوں یا ایک آنکھ کے علاوہ باقی چہرے کو چھپا لیتا ہے۔ اس طرح سے عورت زیادہ باحجاب ہو جاتی ہے اور وہ اپنی زینت ظاہر کرنے والی نہیں رہتی، اور اس قسم کے امور میں ہر قوم کے کچھ اپنے خاص رواج ہوتے ہیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 656

محدث فتویٰ

تبصرے