سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(921) داماد سے مصافحہ اور پردہ کرنا

  • 18528
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 722

سوال

(921) داماد سے مصافحہ اور پردہ کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض عورتیں اپنے دامادوں سے پردہ کرتی ہیں اور ان سے مصافحہ کرنے سے پرہیز کرتی ہیں۔ کیا یہ ان کے لیے جائز ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورت کی بیٹی کا شوہر، دامادی کے رشتے کی بنا پر اس کا محرم بن جاتا ہے۔ اس کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنی ساس سے وہ کچھ دیکھ سکے جو وہ اپنی حقیقی ماں، بہن، بیٹی اور دیگر محارم سے دیکھ سکتا ہے۔ ساس کا اپنے داماد سے اپنا چہرہ یا بال یا کلائیاں وغیرہ چھپانا یا ملاقات کے وقت مصافحہ سے پرہیز کرنا پردے کے معاملہ میں غلو اور لا یعنی تحفظ ہے۔ ممکن ہے یہ ناداز طبیعتوں میں نفرت اور قطع رحمی کا باعث بن جائے۔ تو چاہئے کہ ساس ایسا غلو چھوڑ دے۔ ہاں اگر اس نے کوئی شبہ محسوس کیا ہو یا معلوم ہوتا ہو کہ داماد کی آنکھ کائن ہے، تب یہ عمل بالکل بجا ہے اور خوب ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 652

محدث فتویٰ

تبصرے