السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک مسلمان عورت کے لیے غیر محرم مردوں سے چہرہ چھپانے کا کیا حکم ہے
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
احادیث نبویہ سے ثابت ہے کہ ایک عورت کے لیے غیر محرم مردوں سے چہرہ چھپانا واجب ہے۔ ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ’’(دوران حج میں) ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں احرام باندھے ہوئے تھیں، تو جب قافلے ہمارے پاس سے گزرتے تو ہم اپنے پردے کی چادر اپنے سر سے سرکا کر اپنے چہرے پر لٹکا لیتے تھے، اور جب وہ گزر جاتی تو ہم اپنے چہرے کھول لیتے تھے۔‘‘ (سنن ابی داود،کتاب المناسک،باب فی المحرمۃ تغطی وجھھا،حدیث:1833ومسند احمد بن حنبل:30/6،حدیث:24067۔)
[1] جناب فضیلہ الشیخ محمد بن صالح کا رسالہ اردو میں ترجمہ ہو کر مطبوع ہے۔جناب ڈاکٹر حافظ عبدالرشیداظہرشہیدرحمہ اللہ نے اس کا ترجمہ کیا ہے۔جناب مولاناعبدالرحمٰن کیلانی رحمہ اللہ کا رسالہ"احکام ستر وحجاب،مخالفین پردہ کے دلائل کا مکمل ومدلل جائزہ۔مولانامودودی رحمہ اللہ کی کتاب"پردہ"اور اس کے علاوہ اور بھی کئی رسالے اس موضوع پردستیاب ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب