السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص کا سوال ہے کہ اس کی بیوی بیمار تھی، اور اشد ضرورت تھی کہ اسے خون دیا جائے، تو ہسپتال والوں نے اس کے لیے میرا (شوہر کا) خون لے لیا۔ سوال یہ ہے کہ آیا یہ عمل ہمارے ازدواجی تعلقات پر کسی طرح مؤثر تو نہیں ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شاید کہ سوال کرنے والے نے خون کو دودھ پر قیاس کیا ہے جو حرمت کا باعث بنتا ہے۔ مگر یہ قیاس صحیح نہیں ہے اور اس کی دو وجہیں ہیں:
1۔ خون اس انداز سے غذا نہیں بنتا جیسے کہ دودھ بنتا ہے۔
2۔ اور وہ چیز جو نص شریعت میں باعث حرمت بتائی گئی ہے وہ دودھ ہے، اور اس کی بھی دو شرطیں ہیں:
یہ کہ پانچ یا زیادہ بار پیا گیا ہو۔ اور دوسرے یہ کہ دو سال کی عمر کے اندر اندر پیا ہو۔
اس لیے آپ سے خون لے کر جو آپ کی بیوی کو دیا گیا ہے، یہ آپ کے ازدواجی تعلقات پر قطعا مؤثر نہیں ہے۔ (مجلس افتاء)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب