السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
پندرہ شعبان کا روزہ رکھا جائے اگر پندرہ شعبان کو روزہ نہ رکھے تو اس کی قضاء رمضان کے بعد دے کیا یہ حدیث ٹھیک ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
پندرہ شعبان کا روزہ بہ نیت شب برات تو ثابت نہیں اس سلسلہ میں ابن ماجہ میں ایک روایت مرفوعہ ہے وہ ضعیف ہے قابل احتجاج نہیں ہاں صحیح احادیث میں وارد ہے کہ رسول اللہﷺ شعبان کے روزے رکھا کرتے تھے پھر ایام بیض تیرہ چودہ اور پندرہ تین روزے ہر ماہ رکھنے کے متعلق بھی حدیث میں ثبوت موجود ہے تو اس طرح پندرہ شعبان کا روزہ رکھنا درست ہے یہ روزہ نفل ہے اور نفل کی قضاء بھی نفل ہوتی ہے اگر قضاء دینا چاہے تو رمضان سے قبل یا بعد دونوں طرح درست ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب