السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت نے اپنے شوہر سے خلع لینے کے لیے ایک طے شدہ رقم پر اتفاق کیا، اور دونوں کے مابین طے پایا کہ یہ رقم عورت کے ذمے ہے جو وہ چار سال میں ادا کر دے گی، چنانچہ شوہر نے طلاق دے دی۔ اور جب اس پر پانچ ماہ گزر گئے تو ایک دوسرے آدمی نے اس عورت سے نکاح کی پیش کش کی۔ عورت کا سوال ہے کیا اس کا یہ نکاح کر لینا صحیح ہو گا جبکہ اس کے ذمے پہلے شوہر کی رقم باقی ہے؟ جس سے اس نے خلع لیا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب پہلے شوہر نے اسے طلاق دے دی ہے، تو دوسرے آدمی سے، جس نے پیش کش کی ہے اس عورت کے نکاح میں کوئی مانع نہیں ہے جبکہ وہ پہلے شوہر کی عدت گزار چکی ہے۔ اور پہلے شور کی رقم اس کے ذمے ہونا اس کی پسند کی جگہ نکاح کے لیے مانع نہیں ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب