سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(777) عورت کا جسم کے بالوں کو صاف کرنا

  • 18384
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1158

سوال

(777) عورت کا جسم کے بالوں کو صاف کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت کے جسم پر بال اگ آئے ہیں جو گردن تک آ گئے ہیں، اسی طرح ابروؤں کے بال بھی بڑھ گئے ہیں جو آنکھوں پر گرتے ہیں۔ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ جسم کے بال صاف کیا کرو اور ابروؤں کے بال کم کر لیا کرو۔ خیال رہے کہ یہ جسم کے بال ایک یا دو سینٹی میٹر تک لمبے ہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شاید جسم کے اندر خاص قسم کے ہارمونی خلل کی وجہ سے ایسے ہوا ہے۔ بہرحال جسم کے بال صاف کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، اور ایسے ہی چہرے کے بال بھی صاف کیے جا سکتے ہیں۔ اور ابروؤں کے بال بھی جو اس کے لیے اذیت کا باعث ہوں وہ کم کر سکتے ہیں۔ اور شریعت میں نمص (بال نوچنے) کی جو ممانعت آئی ہے، اس بارے میں دو قول ہیں: بعض نے اسے چہرے کے بالوں کے متعلق کہا ہے اور بعض نے صرف ابروؤں کے متعلق۔ اس لیے اس عورت کے لیے بدن کے بال صاف کرنا بالکل جائز ہے۔ اور چہرے کے بالوں میں بھی جب نمص کے متعلق یہ قول موجود ہے کہ اس سے مراد "ابروؤں کے بال نوچنا ہے’’ تو چہرے کے بال مثلا داڑھی یا مونچھ وغیرہ بھی صاف کر سکتی ہے، اور ابروؤں کے بال اس حد تک ہلکے کر لے کہ اسے اذیت نہ ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: (لا ضرر ولا ضرار) ’’نہ تکلیف دینا ہے، اور نہ نقصان کے بدلے میں نقصان دینا۔‘‘ (سنن ابن ماجہ،کتاب الاحکام،باب من بنی فی حقہ مایضر بجارہ،حدیث:2340،2341ومسند احمد بن حنبل:1/313،حدیث:2867۔)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 557

محدث فتویٰ

تبصرے