سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(741) وٹہ سٹہ شریعی طریقے سے؟

  • 18348
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 803

سوال

(741) وٹہ سٹہ شریعی طریقے سے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرا ایک عزیز ہے کہ میں شرعی طریقے سے اس کی بیٹی سے شادی کرنا چاہتا ہوں۔ اور اس عزیز کا ایک بیٹا ہے، میں اپنی بہن شرعی اصولوں کے تحت اس کے نکاح میں دینا چاہتا ہوں۔ کیا یہ جائز ہے یا نہیں؟ خیال رہے کہ دونوں جانب کا حق مہر اور ان لڑکیوں کے خاص حقوق برابر نہیں ہوں گے اور لڑکیاں بھی اس پر راضی ہیں، ان پر کسی قسم کا جبر نہیں ہے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر معاملہ ایسے ہی ہے جیسے کہ آپ نے ذکر کیا ہے، اور لڑکیاں بھی اس پر راضی ہیں، ہر ایک کو فی الواقع مہر دیا جائے گا اور کسی حیلے کا اس میں کوئی دخل نہیں ہو گا، اور تم دونوں کے درمیان بھی کوئی قولی یا عرفی شرط نہیں ہو گی جو اس کا تقاضا کرتی ہو کہ آپ اسی صورت میں اسے نکاح کر دیں گے جب وہ نکاح کر دے گا، تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، کیونکہ اس میں کوئی ایسی چیز نہیں ہے جو اس عقد کے لیے مانع ہو۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 530

محدث فتویٰ

تبصرے