سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(725) ناپسندیدہ عیوب کی وجہ سے فسخ نکاح اور حق مہر

  • 18332
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 632

سوال

(725) ناپسندیدہ عیوب کی وجہ سے فسخ نکاح اور حق مہر

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کوئی آدمی کسی عورت سے شادی کرے اور نکاح کے بعد اس آدمی میں کچھ ایسی چیزوں سے آگاہ ہو جو اسے ناپسندیدہ ہوں، اور پھر وہ اس آدمی سے فسخ کا مطالبہ کر لے، اور یہ سب ان کے ملاپ سے پہلے ہو، تو کیا حق مہر اور تعلق داری کے ہدایا از قسم سونے کے ہار اور کنگن وغیرہ وصول کئے ہوں، تو یہ سب اسے واپس کرنا ہوں گے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس حال میں عورت پر واجب ہے کہ وہ سب کچھ جو اس شوہر نے اسے دیا ہے اسے واپس کر دے۔ کیونکہ یہ علیحدگی اسی عورت کی طرف سے ہو رہی ہے اور ان کا ملاپ نہیں ہوا ہے۔ اگر شوہر کچھ چھوڑنا چاہے تو کوئی حرج نہیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 518

محدث فتویٰ

تبصرے