سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(714) سوتیلی دادی کی بیٹی سے شادی کرنا

  • 18321
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-21
  • مشاہدات : 1245

سوال

(714) سوتیلی دادی کی بیٹی سے شادی کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرے دادا نے دو عورتوں سے شادی کی۔ پھر جب ان کی وفات ہو گئی تو ان کی اس بیوی نے جو میری دادی نہیں تھی ایک دوسری آدمی سے شادی کر لی۔ اس سے اس کی ایک لڑکی ہے، تو کیا میرے لیے جائز ہے کہ اس لڑکی سے شادی کر لوں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاں، یہ بالاجماع جائز ہے، آپ اس لڑکی سے شادی کر سکتے ہیں۔ مگر یہ جائز نہیں کہ آپ اپنے دادا کی بیوی سے شادی کریں۔ ایسے ہی بالفرض آپ کے والد کسی عورت سے شادی کر لیں اور اس کی پہلے خاوند سے بیٹی ہو، تو آپ کے والد کا اس عورت سے شادی کر لینا، آپ کے لیے اس کی پچھلگ (ربیبہ) بیٹی کو حرام نہیں بنائے گا۔ جیسے کہ آپ کے لیے اپنی خالہ یا پھوپھی سے نکاح کرنا جائز نہیں، لیکن ان کی بیٹیوں سے (جو تمہاری خالہ زاد اور پھوپھی زاد ہوں گی) نکاح کر لینا جائز ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 511

محدث فتویٰ

تبصرے