سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(689) عورتوں کے اجتماع میں دلہا اور دلہن کو بٹھانا

  • 18296
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 679

سوال

(689) عورتوں کے اجتماع میں دلہا اور دلہن کو بٹھانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فرح و سرور کی مجالس میں عورتوں کے اجتماع میں دولہا کو دلہن کے ساتھ بٹھانا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ کام بالکل ناجائز ہے، بلکہ بے حیائی اور فتنہ و فساد عام کرنے والی بات ہے بلکہ معاملہ بڑا ہی واضح ہے۔ دلہن تو ویسے لوگوں کے سامنے آنے سے حیا کرتی ہے، تو یہ کیونکر ہو سکتا ہے کہ اسے عین لوگوں کے درمیان دولہا کے ساتھ بٹھا دیا جائے۔ ([1])


[1] راقم مترجم عرض کرتا ہے کہ یہ فتویٰ ومسائل باوقار،باحیا اور اللہ کا خوف رکھنے والے مسلمانوں کے لیے ہیں۔ورنہ ابلیسی قوتیں ایک مدت سے مختلف وسائل کے ذریعے سے مسلمانوں سے ان کے فطری خصائل،حیاوحجاب اور دین وشریعت کے آداب کو نوچ پھینکنے کے درپے ہیں۔عورتوں کی بے حجابی،مردوزن کا بےحجابانہ اختلاط،حتیٰ کہ نوعمر بچوں اور بچیوں کے مخلوط سکول جو نئی تہذیب بنی نوع انسان کے سامنے پیش کررہی ہے،ان سب کا ہدف یہی ہے کہ مردوزن کے درمیان جو فطری اور شرعی فاصلے ہیں،ختم کردیئے جائیں۔اور اب یہ وسائل بازاروں سے بڑھ کر گھروں میں بلکہ خواب گاہوں تک میں پہنچا دیئے گئے ہیں۔ٹی وی،ڈش،وی سی آر،کمپیوٹر،انٹرنیٹ اور کیبل وغیرہ فواحش کو عام کرنے کے بڑے آسان اور سستے ذرائع ہیں اور مسلمانوں کی ایک تعداد بےفکری سے اور بعض مجبوری یا تغافل سے اس سیلاب بلا میں بہتے چلے جارہے ہیں،جس کے نتائج بےحیائی اور فواحش ومنکرات کے علاوہ کچھ نہیں ہیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 490

محدث فتویٰ

تبصرے