السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عورتوں کے قبرستان جانے کے بارے میں کیا مسئلہ ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رخت سفر کرکے جانا تو منع ہے رسول اللہﷺ فرماتے ہیں
«لاَ تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلاَّ إِلٰی ثَلاَثَةِ مَسَاجِدَ»
’’نہ رخت سفر باندھا جائے مگر تین مساجد کی طرف‘‘ (الحدیث) یہ حکم مرد وعورت دونوں کے لیے ہے البتہ رخت سفر باندھے بغیر قبرستان جانا عورتوں کے لیے اگر بکثرت ہو تو باعث لعنت ہے ۔ حدیث میں ہے :
«لَعَنَ رَسُوْلُ اﷲِﷺ زَوَّارَاتِ الْقُبُوْر»(جامع الترمذى-ابواب الجنائز-باب ماجاء فى كراهية زيارة القبور النساء)
’’رسول اللہﷺنے کثرت سے قبروں کی زیارت کرنے والی عورتوں پر لعنت کی ہے‘‘جن روایات میں زائرات کا لفظ وارد ہوا ہے وہ زوّارات پر محمول ہے
«کَمَا قَرَّرَ فِیْ مَوْضِعِهِ أَنَّ الْعَامَ یُبْنَی عَلَی الْخَاصِ ، وَأَنَّ الْمُطْلَقَ یُحْمَلُ عَلَی الْمُقَیَّدِ إِلاَّ بِثَبَتٍ ، وَلاَ ثَبَتَ هٰهُنَا‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب