سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(362) میت کی طرف سے ثواب کی خاطر کھانا کھلانا

  • 1818
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 2351

سوال

(362) میت کی طرف سے ثواب کی خاطر کھانا کھلانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میت کی طرف سے رشتہ دار یا غیر رشتہ دار صدقہ خیرات کریں مثلاً کوئی دن متعین کر کے کھانا کھلانا ، قرآن خوانی کے ذریعہ ثواب پہنچانا وغیرہ کیا یہ جائز ہے یا ناجائز اگرکوئی انسان مذکورہ قسم کا کھانا کھا لے تو اس پر کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

میت کی طرف سے صدقہ کرنا درست ہے اس کا ثواب بھی میت کو پہنچتا ہے جیسا صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی حضرت سعد والی حدیث سے واضح ہے البتہ اس صدقہ کے دن اور وقت کا تعین کسی حدیث یا آیت سے ثابت نہیں اسی طرح اس صدقہ پر رشتہ داروں اور دوسرے لوگوں کو جمع کرنا یا ان کا جمع ہونا بھی کسی آیت یا حدیث سے ثابت نہیں میت کی طرف سے قرآن خوانی بھی ثابت نہیں اس لیے ایسے اجتماعات میں شمولیت جائز نہیں کیونکہ اس طرح غیر ثابت امور کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے جبکہ ایسے امور کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

جنازے کے مسائل ج1ص 264

محدث فتویٰ

تبصرے