السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا صفا مروہ کے درمیان سعی کرنے کی جگہ حرم مسجد کا حصہ ہے؟ کیا حائضہ وہاں رک سکتی ہے؟ اور کیا جو سعی کی جگہ سے مسجد میں داخل ہو وہ تحیۃ المسجد پڑھے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ظاہر یہ ہے کہ سعی کرنے کی جگہ مسجد حرام میں سے نہیں ہے، اسی لیے یہاں درمیان میں فرق کے لیے چھوٹی سی دیوار بنا دی گئی ہے اور اس میں بڑی خیر ہے۔ اگر یہ حصہ مسجد سے ملا دیا جاتا تو عورت جسے سعی کے دوران میں یہ عارضہ ہو جائے اسے سعی میں جارہ رہنا منع ہوتا۔ اسی لیے میں یہ فتویٰ دیا کرتا ہوں کہ اگر کسی خاتون کو طواف کے بعد سعی کے دوران میں یہ عارضہ ہو وہ اسے مکمل کرے، کیونکہ یہ جگہ مسجد کا حصہ نہیں ہے۔ اور رہا اس جانب سے مسجد کے اندر جانے پر تحیۃ المسجد کا مسئلہ، تو کہا جا سکتا ہے کہ جو پڑھے بہتر ہے اور جو نہ پڑھے اس پر کوئی حرج نہیں ہوتا، تاہم بہتر یہ ہے کہ اس موقع کو غنیمت جانے اور نماز پڑھ لے، کیونکہ یہاں کی نماز کی بہت بڑی فضیلت ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب