السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت کو طواف افاضہ سے پہلے حیض یا نفاس شروع ہو گیا، تو کیا اسے مکہ میں رکنا ضروری ہے، حتیٰ کہ پاک ہو اور پھر طواف کر کے جائے، یا جائز ہے کہ جدہ وغیرہ چلی جائے اور پھر جب پاک ہو تو آ کر طواف کر جائے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر اس کے لیے ممکن ہو کہ وہ مکہ میں رہ سکتی ہے تو اسے طہر آنے تک مکہ ہی میں رکنا چاہئے، حتیٰ کہ وہ اپنا حج مکمل کر کے جائے۔ اگر رکنا ممکن نہ ہو تو جائزہے کہ اپنے محرم کے ساتھ جدہ یا طائف وغیرہ چلی جائے، پھر بعد میں اپنے محرم کی معیت میں آئے اور بقیہ اعمال پورے کر کے جائے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب