سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(559) احرام کے دوران میں ایام شروع ہو جائیں اور خون آنے لگے

  • 18166
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 789

سوال

(559) احرام کے دوران میں ایام شروع ہو جائیں اور خون آنے لگے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت سفر حج کے لیے روانہ ہوئی، اور پانچ دن بعد ایام مخصوصہ شروع ہو گئے، میقات پر پہنچ کر اس نے غسل کیا اور احرام کی نیت  کر لی۔ مکہ پہنچی تواسی کیفیت میں تھی، لہذا حرم سے باہر رہی اور حج و عمرہ کا کوئی عمل نہیں کیا۔ پھر منیٰ گئی، وہاں پاک ہو گئی اور اعمال حج و عمرہ بحالت طہر اد کیے۔ اور پھر جب یہ طواف افاضہ کر رہی تھی کہ اسی دوران میں خون شروع ہو گیا، اور بہ تقاضائے حیا اس نے کچھ نہیں بتایا، اور اعمال حج پورے کر لیے۔ اپنے شہر پہنچ کر اس نے اپنی کیفیت کا بتایا ہے، تو اب اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس معاملے کا حکم یہ ہے کہ طواف افاضہ کے دوران میں جو خون اسے آیا ہے، اگر یہ حیض تھا، جسے یہ اپنی طبیعت اور دوروں وغیرہ کے انداز سے جانتی ہو گی، تو یہ طواف درست نہیں ہوا، اس پر لازم ہے کہ مکہ جائے تاکہ طواف افاضہ کر سکے۔ لہذا یہ میقات سے عمرے کا احرام باندھے، طواف، سعی کر کے عمرہ مکمل کرے، اس کے بعد طواف افاضہ کرے۔

اور اگر یہ خون طبعی معروف حیض نہیں تھا، بلکہ پریشانی و ازدحام دیکھ کر گھبراہٹ کی وجہ سے تھا جو بعض اوقات اتفاقا آ جایا کرتا ہے، تو اس کا یہ طواف درست ہے، بالخصوص ان حضرات کے نزدیک جو طواف کے لیے طہارت شرط نہیں کہتے۔

اور پہلی صورت میں اگر اسے دوبارہ مکہ آنا ممکن نہ ہو، مثلا دور کے ملک سے آسان نہیں ہو سکتا ہے، تو اس کا حج (ان شاءاللہ) صحیح ہے، کیونکہ اس نے جو کیا، اس سے زیادہ وہ نہیں کر سکتی ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

 

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 402

محدث فتویٰ

تبصرے