سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(550) حج كے دوران مباشرت کرنے کا حکم

  • 18157
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1415

سوال

(550) حج كے دوران مباشرت کرنے کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس آدمی کا کیا حکم ہے جو حج کے دوران میں اپنی بیوی سے مباشرت کر لے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

محرم آدمی کو دوران احرام میں اپنی بیوی سے مباشرت، جماع یا اس موضوع کی گفتگو کرنا ناجائز ہے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

﴿ فَمَن فَرَضَ فيهِنَّ الحَجَّ فَلا رَفَثَ وَلا فُسوقَ وَلا جِدالَ فِى الحَجِّ...﴿١٩٧﴾... سورةالبقرة

’’جو شخص ان مہینوں میں حج کی نیت کر لے تو حج (کے دنوں) میں نہ عورتوں سے اختلاط کرے، نہ کوئی برا کام کرے اور نہ کسی سے جھگڑے۔‘‘

اور ﴿فَرَضَ فيهِنَّ الحَجَّ کا مفہوم یہ ہے کہ ’’جو حج کا احرام باندھ لے۔‘‘ لیکن جو آدمی اعمال حج مکمل کر چکا ہو یعنی عید کے روز (دس ذوالحجہ) کو جمرہ عقبہ کو کنکریاں مار چکا ہو، (قربانی کر کے) اپنا سر منڈوا لیا ہو اور پھر طواف افاضہ کر لیا ہو، اگر اس پر صفا مروہ کی سعی باقی رہتی ہو تو سعی بھی کر لے، تو ایسے آدمی کے لیے اپنی بیوی سے اس طرح کا ستمتاع (مباشرت وغیرہ) جائز ہے جو اللہ نے حلال کیا ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

 

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر398

محدث فتویٰ

تبصرے