السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عورت کے لیے مقام ابراہیم کے پیچھے نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر ازدحام اور بھیڑ ہو تو اس کا حکم حجر اسود کو بوسہ دینے جیسا ہے (جیسے کہ اوپر بیان ہوا)۔ چونکہ عورت سراسر پردہ ہے، اس لیے اسے بچنا چاہئے۔ اور علامہ ابن رشد نے لکھا ہے کہ ’’ یہ عمل عورت کے حق میں بالاجماع مندوب و مستحب نہیں ہے۔‘‘ مگر مجھے اس اجماع کی حقیقت کا علم نہیں ہے۔ البتہ ائمہ کرام یہی لکھتے ہیں کہ ’’عورت مردوں کے ساتھ بھیڑ نہ کرے۔‘‘ تو اس سے یہ سمجھ میں آتا ہے کہ عورت حجر اسود کو بوسہ دے سکتی ہے، بشرطیکہ جب طواف کرنے والی عورتیں ہی ہوں یا ازدحام نہ ہو۔ اور علامہ ابن رشد نے جو لکھا ہے تو وہ کم از کم جمہور کا قول ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب