السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آپ علیہ السلام کا فرمان ہے کہ ’’سحری کھایا کرو، بلاشبہ سحری میں برکت ہے۔‘‘ (صحیح بخاری،کتاب الصوم،باب برکۃالسحور من غیر ایجاب،حدیث:1923وصحیح مسلم،کتاب الصیام،باب فضل السحور وتاکید استحبابہ واستحباب تاخیرہ،حدیث:1095وسنن الترمذی،کتاب الصوم،باب ماجاءفی فضل السحور،حدیث:708۔) سحری میں برکت ہے۔‘‘ کا کیا مفہوم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سحری کرنے میں دو طرح کی برکتیں ہیں۔ ایک شرعی، دوسری بدنی۔ شرعی برکت یہ ہے کہ انسان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان پر عمل کر کے آپ کی اقتدا کرتا ہے، اور بدنی برکت یہ ہے کہ انسان کو غذا مل جاتی ہے اور روزہ پورا کرنے میں آسانی رہتی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب