السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میرا چھوٹا بچہ روزہ رکھنے پر اصرار کرتا ہے، حالانکہ روزہ اس کے لیے بوجہ صغر سنی اور کمزوریِ صحت نقصان دہ ہے، تو کیا میں اس پر اس بارے میں سختی کر سکتی ہوں کہ وہ روزہ نہ رکھے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب بچہ چھوٹا ہو، بالغ نہ ہوا ہو تو اسے روزہ رکھنا فرض نہیں ہے۔ لیکن اگر وہ رکھ سکتا ہو اور اسے مشقت نہ ہوتی ہو تو اس سے روزہ رکھوانا چاہئے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اپنے چھوٹے بچوں کو روزے رکھواتے تھے، حتیٰ کہ بعض اوقات وہ اس وجہ سے روتے تو انہیں کھلونے وغیرہ دے کر بہلاتے تھے۔
اور اگر ثابت ہو کہ روزہ اس صغیر السن کے لیے نقصان دہ ہے، تو اسے اس سے روکنا جائز ہے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں ان چھوٹے بچوں کو ان کی مصلحت کے پیش نظر ان کے مال دینے سے منع فرمایا ہے، اس اندیشے کے تحت کہ وہ اپنا مال ضائع کر بیٹھیں گے۔ تو اس کے مقابلے میں بدن کا نقصان زیادہ قابل اہتمام ہے، لہذا اسے روزہ رکھنے سے روکا جائے، مگر اس معاملے میں سختی سے کام نہ لیا جائے۔ کیونکہ بچوں پر سختی کرنا تربیتی نقطہ نظر سے مناسب نہیں ہوتا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب