سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(460) بیماری کی وجہ سے چھوڑے روزوں کا کفارہ

  • 18067
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 861

سوال

(460) بیماری کی وجہ سے چھوڑے روزوں کا کفارہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں گزشتہ رمضان میں بیمار تھی اور بیماری کے باعث بعد میں قضا نہیں دے سکی، بلکہ اس رمضان میں بھی شاید روزے نہیں رکھ سکوں گی۔ گزشتہ قضا نہ دے سکنے کا اور اس رمضان میں روزے نہ رکھ سکنے کا کیا کفارہ ہے؟ جزاکم اللہ خیرا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسا مریض جس کے لیے روزے رکھنے مشکل ہوں، روزے چھوڑ دینا جائز ہے، اور جب صحت یاب ہو، ان رہ جانے والے روزوں کی قضا دے دے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

﴿وَمَن كانَ مَريضًا أَو عَلىٰ سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِن أَيّامٍ أُخَرَ...﴿١٨٥﴾... سورةالبقرة

’’جو شخص بیمار ہو یا سفر میں ہو، تو وہ دوسرے دنوں میں ان کی گنتی پوری کرے۔‘‘

اور یہ خاتون جس نے یہ سوال پوچھا ہے، اسے بھی بیماری کے باعث روزہ چھوڑ دینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ بیمار اور مسافر کو اللہ نے روزہ چھوڑ دینے کی رخصت دی ہوئی ہے، اور اللہ عزوجل اپنی دی ہوئی رخصتوں پر عمل کو اسی طرح پسند کرتا ہے جیسے کسی نافرمانی کا مرتکب ہونا اسے ناپسند ہے۔ آپ کے ذمے صرف قضا دینا ہے۔ اللہ آپ کو شفا دے اور ہر برائی سے بچائے رکھے۔ ہماری اور آپ کی سب کی خطاؤں کی ستر پوشی فرمائے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 358

محدث فتویٰ

تبصرے