السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عورت نے روزہ رکھا ہوا ہو اور طبی ضرورت کے تحت اگر لیڈی ڈاکٹر اس کی اندام نہانی میں اپنا ہاتھ داخل کرے تو اس صورت میں اس عورت اور لیڈی ڈاکٹر کے روزے کا کیا حکم ہو گا؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کچھ فقہائے کرام کا کہنا ہے کہ روزے کے دوران میں بندے کے لیے جائز نہیں کہ اپنے جسم کے اندر کوئی چیز داخل کرے، اگر کوئی ایسا کرے تو اس سے اس کا روزہ باطل ہو جائے گا، مثلا اگر کسی نے استنجا کرتے ہوئے اپنی انگلی اپنی دبر میں کر دی تو اس سے اس کا روزہ ٹوٹ جائے گا، یہی حال عورت کا ہے۔ مگر ان کے مقابل شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے اس مسئلہ میں امام ابن حزم رحمہ اللہ پر کلام کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مسلمانوں کا دین نہیں ہے، اللہ عزوجل نے ہمیں پیٹ میں کچھ داخل کرنے سے منع فرمایا ہے اور ہمیں کھانے، پینے، مباشرت اور عمدا قے کرنے سے روکا ہے (اور یہی حق بات ہے) لہذا اس عورت اور اس کی طبیبہ (لیڈی ڈاکٹر) کا روزہ بالکل صحیح ہے۔ اگر کسی عورت نے اپنے جسم کے اندر کوئی شافہ وغیرہ رکھا ہو، یا کسی مرد کے لیے اس طرح کی کوئی صورت پیش آ جائے، یا پیشاب وغیرہ نکالنا پڑے تو اس سے روزہ خراب نہیں ہو گا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب