سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(350) شرکیہ عقائد رکھنےوالے کا نماز جنازہ

  • 1806
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1320

سوال

(350) شرکیہ عقائد رکھنےوالے کا نماز جنازہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایسے عقائد رکھنے والے شخص کی نماز جنازہ پڑھی جا سکتی ہے ؟ بالخصوص بریلوی لوگوں کے عقائد تو شرکیہ ہوتے ہیں۔ اگر عزیز واقارب ایسے ہی لوگ ہوں ان کی نماز جنازہ نہ پڑھنے سے فتنہ کھڑا ہو جاتا ہے۔ جو کہ دعوت دینے میں رکاوٹ بنتا ہے۔ یا پھر اہل حدیث کا جنازہ ادا کرنے کے ساتھ ہی کسی بریلوی کا جنازہ آ جاتا ہے۔ تو وہاں سے نکلنا بھی مشکل ہوتا ہے کیا وہاں مصلحت کی بناء پر جنازہ پڑھا جا سکتا ہے ؟ نیز بے نماز کی نماز جنازہ کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کافر یا مشرک کی نماز جنازہ نہیں خواہ وہ اہل حدیث ہی بنتا ہو اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :

﴿مَا كَانَ لِلنَّبِيِّ وَٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓاْ أَن يَسۡتَغۡفِرُواْ لِلۡمُشۡرِكِينَ وَلَوۡ كَانُوٓاْ أُوْلِي قُرۡبَىٰ﴾--التوبة113

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

﴿وَلَا تُصَلِّ عَلَىٰٓ أَحَدٖ مِّنۡهُم مَّاتَ أَبَدٗا وَلَا تَقُمۡ عَلَىٰ قَبۡرِهِۦٓۖ إِنَّهُمۡ كَفَرُواْ بِٱللَّهِ وَرَسُولِهِۦ﴾--التوبة84

بے نماز کافر ہے لہٰذا اس کا کوئی جنازہ نہیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

جنازے کے مسائل ج1ص 258

محدث فتویٰ

تبصرے