سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(450) روزے کی حالت میں بیوی سے بوس و کنار کرنا

  • 18057
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1236

سوال

(450) روزے کی حالت میں بیوی سے بوس و کنار کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر شوہر رمضان کے دن میں اپنی بیوی سے بوس و کنار کرے، تو کیا اس سے اس کا روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟ اس بارے میں وضاحت فرمائیں، جزاکم اللہ خیرا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

روزے کی حالت میں میاں، بیوی کا بوسہ لے، کھیل کود کرے، یا اس کے ساتھ لیٹ بھی جائے مگر مباشرت اور جماع نہ ہو تو یہ جائز ہے، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق ثابت ہے کہ آپ روزے کی حالت میں بوسہ لے لیا کرتے تھے یا ساتھ لیٹ جایا کرتے تھے۔ لیکن اگر آدمی کو اندیشہ ہو کہ ان حرکات سے وہ حرام میں واقع ہو جائے گا اور اسے اپنے جذبات پر کنٹرول نہیں رہے گا، تو ان حرکات کا مرتکب ہوتا مکروہ ہے۔ اور اگر بالفرض انزال منی ہو جائے تو بھی لازم ہے کہ روزہ پورا کرے اور بعد میں اس کی قضا دے۔ اور جمہور اہل علم کے بقول اس پر کوئی کفارہ نہیں ہے۔ لیکن اگر صرف مذی کا اخراج ہوا ہو تو اس سے روزہ خراب نہیں ہوتا ہے، اس بارے میں علماء کا صحیح تر قول یہی ہے، کیونکہ اصل روزے کا صحیح سالم رہنا اور باطل نہ ہونا ہے، اورمذی جیسی چیز سے بچنا محال ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 354

محدث فتویٰ

تبصرے