سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(437) حيض اور نفاس والی عورت کا روزہ رکھنا

  • 18044
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 881

سوال

(437) حيض اور نفاس والی عورت کا روزہ رکھنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 کیا حیض اور نفاس والی عورت روزہ رکھ سکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حائضہ اور نفاس والی عورت کے لیے روزہ رکھنا حرام ہے، اس پر واجب ہے کہ دوسرے دنوں میں ان کی قضا دے، جیسے کہ صحیحین میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، بیان کرتی ہیں کہ

’’ہمیں روزوں کی قضا کا حکم دیا جاتا تھا، نماز کی قضا کا نہیں‘‘( صحیح مسلم، کتاب الحیض، باب وجوب قضاء الصوم علی الحائض دون الصلاۃ، حدیث: 335)

اور ان کا یہ بیان اس عورت کے سوال کے جواب میں تھا جب اس نے پوچھا کہ کیا وجہ ہے کہ حائضہ روزوں کی قضا تو دیتی ہے، نمازوں کی نہیں؟ تو اس کے جواب میں سیدہ رضی اللہ عنہا نے واضح کیا کہ یہ امور توقیفی ہیں (یعنی شریعت کے بیان پر موقوف ہیں) جن میں اللہ اور رسول کے فرمان پر عمل ہوتا ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 349

محدث فتویٰ

تبصرے