سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(373) فوت شدہ والدین کے لیے نماز پڑھنا

  • 17980
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 951

سوال

(373) فوت شدہ والدین کے لیے نماز پڑھنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ہم اپنے فوت شدہ والدین کے لیے نماز پڑھ سکتے ہیں، اور اس کی کیا کیفیت ہو گی؟ اس بارے میں ہماری رہنمائی فرمائیں، جزاکم اللہ خیرا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ماں باپ کے فوت ہو جانے کے بعد ان کی اولاد یا کوئی دوسرا ان کے لیے نماز نہیں پڑھ سکتا۔ ہاں ان کے لیے دعا و استغفار اور صدقہ یا حج و عمرہ کیا جا سکتا ہے۔ لیکن نماز کوئی کسی کے لیے یا کسی کی طرف سے ادا نہیں کر سکتا۔ ہاں مسلمان میت کے لیے اس کے دفن سے پہلے نماز جنازہ ضرور ہے۔ اگر کہیں ایسا ہو کہ کوئی دفن سے پہلے اس کے لیے جنازہ نہیں پڑھ سکا ہے تو دفن کے بعد بھی پڑھ سکتا ہے، بشرطیکہ جب دفن کو ایک مہینہ سے زیادہ نہ گزرا ہو، کیونکہ نبی علیہ السلام نے حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کی والدہ کے لیے اس کی قبر پر جنازہ پڑھا تھا، اور اس پر ایک مہینہ گزر چکا تھا۔

اس طرح طواف کی سنتیں بھی پڑھی جائیں گی، لیکن یہ وہی شخص پڑھ سکتا ہے جو کسی دوسرے کی طرف سے حج یا عمرہ کر رہا ہو، تو طواف کے بعد مسنون دو سنتیں بھی پڑھے گا، اور یہ طواف کے تابع ہیں۔

اور اس مسئلہ میں قاعدہ یہ ہے کہ عبادات سب کی سب توقیفی ہیں، یعنی کوئی عبادت نہیں کی جا سکتی سوائے اس کے جو قرآن و حدیث سے ثابت ہو۔ اور اللہ تعالیٰ توفیق دینے والا ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 312

محدث فتویٰ

تبصرے