السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی خاتون فوت ہو جائے، اور اس کے اپنے اقارب نہ ہوں تو کیا دوسرے اجنبی لوگ اسے قبر میں اتار سکتے ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس میں کوئی حرج نہیں ہے، خواہ اس کے اپنے اولیاء موجود بھی ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک لخت جگر کو ان کے غیر محرم لوگوں ہی نے قبر میں اتارا تھا حالانکہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (والد) موجود تھے۔ ([1])
[1] یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا زوجہ عثمان تھیں۔ ان کو حضرت ابو طلحہ اور ابو ذر رضی اللہ عنہما نے قبر میں اتارا تھا۔ دیکھیے: (صحیح بخاری، کتاب الجنائز، باب قول النبی یعذب المیت ببکاء اھلہ علیہ، حدیث: 1225، فتح الباری: 158/3، السنن الکبری للبیہقی: 53/4، حدیث: 6838)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب