سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(347) عورت کا گلے ہار لٹکا کر یا انگوٹھی پہن کر نماز پڑھنا

  • 17954
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 983

سوال

(347) عورت کا گلے ہار لٹکا کر یا انگوٹھی پہن کر نماز پڑھنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا کسی عورت کے لیے جائز ہے کہ اپنے گلے میں ہار لٹکا کر نماز پڑھے، یا انگوٹھی پہنے ہو یا اس کے سامنے آئینہ ہو یا کوئی تصویر ہو؟ اس مسئلہ کی وضاحت فرما دیں۔ اللہ آپ کو برکت دے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ ہر ایسی چیز سے دور رہے جو اس کے لیے اس کی نماز میں مشغولیت اور پریشان خیالی کا باعث بن سکتی ہو، اس لیے مناسب نہیں ہے کہ شیشے یا آئینے کے سامنے نماز پڑھی جائے یا سامنے دروازہ کھلا ہوا ہو جس سے کہ نماز میں کوئی مشغولیت ہو سکتی ہو۔ اسی طرح ایسی جگہ نماز پڑھنا جہاں تصویریں لٹکی ہوئی ہوں یا سامنے لگائی گئی ہوں درست نہیں ہے کیونکہ اس میں ایک تو ان لوگوں سے مشابہت ہے جو تصویروں کی پوجا کرتے ہیں اور دوسرے تصویر سامنے ہونے کی وجہ سے نظر اس پر پڑے گی اور نماز میں خلل ہو گا۔ ([1])

اور یہ سوال کہ عورت اپنے زیور پہن کر نماز پڑھے، تو یہ بھی ان امور میں سے ہے جس سے دل اور دماغ ان میں مشغول اور الجھ سکتا ہے، تو نماز میں ایسی کوئی چیز نہیں ہونی چاہئے جو بندے کو نماز سے مشغول یا غافل کرنے والی ہو۔ چاہئے کہ یہ زیورات نماز کے بعد پہن لیا کرے۔ تاہم اگر وہ یہ پہنے ہوئے نماز پڑھ بھی لیتی ہے، اور یہ کسی عمل کثیر کا باعث بھی نہیں بنتے ہیں تو اس کی نماز صحیح ہو گی۔ کیونکہ معمولی عمل نماز کے لیے کسی خرابی کا باعث نہیں ہوا کرتا جیسے کہ کپڑا درست کر لینا،پگڑی ٹھیک کر لینا، یا گھڑی وغیرہ باندھ لینا وغیرہ۔


[1] راقم مترجم عرض کرتا ہے کہ اگر یہ تصویر کسی جاندار یا انسان وغیرہ کی ہو تو صحیح احادیث کی روشنی میں اس جگہ فرشتے نہیں آتے ہیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 294

محدث فتویٰ

تبصرے