سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(302) ايسی دوائی استعمال کرنا جس سے حیض جاری ہو؟

  • 17909
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 736

سوال

(302) ايسی دوائی استعمال کرنا جس سے حیض جاری ہو؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کوئی عورت ایسی دوا استعمال کرے جو اس کا حیض جاری کر دے اور وہ نماز چھوڑ دے تو کیا اسے اپنی ان نمازوں کی قضا دینا ہو گی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر عورت نے کوئی ایسی دوا استعمال کی ہو جس سے اسے خون حیض جاری ہو جائے، تو اسے اپنے ان دنوں کی نمازوں کی قضا دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ کیونکہ حیض ایک خون ہے، یہ جب بھی آئے گا اس کا حکم بھی آئے گا۔جیسے کہ اگر کوئی ایسی دوا کھا لے جس سے حیض رک جائے تو اسے نمازیں پڑھنی ہوں گی روزے رکھنے ہوں گے، کیونکہ وہ حائضہ نہیں ہے۔ اور حکم ہمیشہ اپنی علت کے ساتھ آتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

﴿وَيَسـَٔلونَكَ عَنِ المَحيضِ قُل هُوَ أَذًى...﴿٢٢٢﴾... سورةالبقرة

’’یہ لوگ آپ سے حیض کے بارے میں پوچھتے ہیں، کہہ دیجیے کہ یہ ایک خرابی (نجاست) ہے۔‘‘

تو جب یہ خرابی موجود ہو گی اس کا حکم بھی پایا جائے گا، اور جب نہیں ہو گی اس کا حکم بھی نہیں ہو گا۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 263

محدث فتویٰ

تبصرے