السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
وہ خواتین جو رمضان المبارک میں عمرہ کے لیے جاتی ہیں ان کے لیے اپنی نمازیں فرض یا تراویح مسجد حرام میں ادا کرنا افضل ہے یا اپنی اقامت گاہ میں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سنت سے یہی ثابت ہے کہ عورت کے لیے افضل یہ ہے کہ وہ اپنے گھر میں نماز پڑھے، وہ مکہ ہو یا کوئی اور مقام۔ تاہم آپ علیہ السلام کا فرمان ہے کہ ’’اللہ کی بندیوں کو اللہ کی مسجدوں سے مت روکو، اور ان کے گھر ان کے لیے بہتر ہیں‘‘ (سنن ابی داؤد، کتاب الصلاۃ، باب ما جاء فی خروج النساء الی المسجد، حدیث: 567۔ مسند احمد بن حنبل: 76،77/2) آپ کا یہ فرمان مدینہ منورہ میں رہتے ہوئے تھا اور مسجد نبوی میں نماز کی جو فضیلت ہے وہ واضح ہے اور یہ اس لیے ہے کہ عورت کا اپنے گھر میں نماز پڑھنا اس کے لیے زیادہ با پردہ اور فتنے سے محفوظ تر ہے، لہذا اس کا اپنے گھر میں نماز پڑھنا بہتر اور عمدہ قرار دیا گیا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب