السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا اس دور میں بھی عورتوں کے لیے اجازت ہے کہ وہ مسجدوں میں جا کر نماز ادا کریں۔؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہاں، اب بھی عورتوں کے لیے جائز ہے کہ مسجد میں جا کر نماز پڑھ سکتی ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ ’’اللہ کی بندیوں کو اللہ کی مسجدوں سے مت روکو۔‘‘ (صحیح بخاری، کتاب الجمعۃ، باب ھل علی من لم یشھد الجمعۃ غسل (باب)، حدیث: 900۔ صحیح مسلم: کتاب الصلاۃ، باب خروج النساء الی المساجد ۔۔، حدیث: 442۔ سنن ابی داؤد، کتاب الصلاۃ، باب ما جاء فی خروج النساء الی المسجد، حدیث: 567۔ مسند احمد بن حنبل، 76،77/2) اور آپ کا ایک فرمان یہ بھی ہے کہ ’’مردوں کی بہترین صفیں پہلی صفیں ہوتی ہیں، اور کم درجہ آخری صفیں ہیں، اور عورتوں کی بہترین صفیں وہ ہیں جو آخر میں پیچھے ہوں اور کم درجہ صفیں وہ ہیں جو آگے آگے ہوتی ہیں۔‘‘ (سنن ابی داؤد، کتاب الصلاۃ، باب صف النساء والتاخر عن الصف، حدیث: 567۔ سنن الترمذی، کتاب الصلاۃ، باب ماجاء فی فضل الصف الاول، حدیث: 678۔ سنن الترمذی، کتاب الصلاۃ، باب ما جاء فی فضل الصف الاول ، حدیث: 224۔ سنن النسائی، کتاب المساجد، باب ذکر خیر صفوف النساء وشر صفوف الرجال، حدیث: 821)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب