السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی مسجد میں آیا اور پایا کہ لوگ جماعت سے نماز پڑھ رہے ہیں، اور صف مکمل ہے اور ایک آدمی کے شامل ہونے کی جگہ بھی نہیں ہے، تو کیا وہ صف کے پیچھے اکیلا ہی نماز پڑھے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ضروری ہے کہ آدمی حتی الامکان کوشش کرے کہ اس صف میں جو اس کے سامنے کھڑے ہونے کا اہتمام نہیں کرتے ہیں تو آدمی کے لیے ممکن ہو سکتا ہے کہ نرمی اور لطف کے ساتھ ان کے ساتھ مل جائے۔ عین ممکن ہے کہ دو آدمیوں کے درمیان ہی جگہ پا لے یا نرمی سے انہیں اطراف میں ملا کر اپنے لیے جگہ بنا لے۔ اگر ایسا ممکن نہ ہو کہ اصحاب جماعت پہلے ہی مل مل کر کھڑے ہوئے ہوں تو اس صورت میں اسے اکیلے ہی پیچھے کھڑا ہو جانا چاہئے اور اگلی صف سے کسی آدمی کو کھینچنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ عمل نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے۔ اور جس روایت میں اس کا ذکر آیا ہے وہ مسند ابو یعلیٰ میں کمزور سند کے ساتھ آئی ہے۔ پھر اس کا نقصان یہ بھی ہے کہ آدمی جب کسی کو صف میں سے کھینچے گا تو پہلی صف میں خلل پیدا ہو جائے گا۔ اور یہ آدمی جسے صف میں جگہ نہیں مل سکتی اکیلا ہی پڑھے اور بعد میں آنے والا امام کو رکوع میں پائے تو وہ بھی رکوع میں چلا جائے تو اس نے وہ رکعت پا لی، اور دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔ کیونکہ حدیث لَا صَلَاةَ لِمَنْ صَلَّى خَلْفَ الصَّفِّ وَحْدَهُ (جناب الشیخ نے یہ روایت بھی بالمعنی بیان کی ہے۔ رویات میں مذکور عبارت اس طرح ہے: " لا صلاة للذى خلف الصف" "لَا صَلَاةَ لِفَرْدٍ خَلْفَ الصَّفِّ" دیکھئے بالترتیب حسب ذیل: (سنن ابن ماجہ، کتاب اقامۃ الصلوٰۃ والسنۃ فیھا، باب صلاۃ الرجل خلف الصف وحدہ، حدیث: 1003۔ صحیح ابن خزیمہ: 30/3، حدیث: 1569۔ صحیح ابن حبان: 579/5، حدیث: 2202 (عاصم))اور لا صلاة لمن لم يقرا بفاتحة الكتاب (صحیح بخاری، کتاب الاذان، باب وجوب القراءۃ، حدیث: 756۔ صحیح مسلم، کتاب الصلاۃ، باب وجوب قراءۃ الفاتحۃ فی کل رکعۃ، حدیث: 394) میں کوئی فرق نہیں ہے۔ (محمد ناصر الدین البانی) (یعنی بقول حضرت الشیخ جس طرح امام کے ساتھ رکوع میں ملنے والے کے لیے اس کی اس رکعت میں فاتحہ معاف ہے، اسی طرح صف میں جگہ نہ پانے والے کے لیے اکیلے نماز پڑھنے کی رخصت ہے اور رکوع کی رکعت کے مسئلہ میں ہمارے مشائخ قیام اور فاتحہ کی فرضیت کے باعث ایسی رکعت کو شمار نہیں فرماتے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب