السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا حائضہ عورت کے لیے جائز ہے کہ مثال دینے کے لیے یا کسی مسئلے میں استدلال کے لیے قرآنی آیات پڑھ لے اور ایسے ہی آیات کریمہ یا احادیث شریفہ لکھنے کا مسئلہ ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حائضہ عورت کے لیے جائز ہے کہ ایسی کتابوں کا مطالعہ کرے جن میں قرآنی آیات مذکور ہوں یا ان کی تفسیر کی گئی ہو کسی مضمون وغیرہ کی تحریر میں مثال یا استدلال وغیرہ کے لیے قرآنی آیات لکھ لے یا کسی دعا اور درد وغیرہ میں قرآنی آیات آ جائیں۔ کیونکہ ان اعمال کو تلاوت نہیں کہا جاتا اور ایسے ہی اس کو ایسی کتابوں کو ہاتھ لگانا اور اٹھانا بھی جائز ہے جن میں قرآنی آیات ذکر کی گئی ہوں کیونکہ یہ ایک لازمی ضرورت ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب