السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک خاتون کا کہنا ہے کہ اس کی ماہانہ عادت سات آٹھ دن ہوتی ہے مگر بعض اوقات ساتویں دن نہ تو خون نظر آتا ہے اور نہ ہی طہر، تو اس حالت میں نماز روزے وغیرہ کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اسے جلدی نہیں کرنی چاہئے حتیٰ کہ پھایہ کو خوب صاف دیکھے جسے کہ عورتیں پہچانتی ہیں، اور یہی طہر کی علامت ہوتی ہے۔ محض خون کا رک جانا طہر نہیں ہوتا، بلکہ چاہئے کہ معلوم و معروف عادت کے دن پورے ہوں اور طہر کی علامت بھی دکھائی دے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب