السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ناخن لمبے رکھنے کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ناخنوں کا لمبا کرنا اگر حرام نہ بھی ہو تو مکروہ ضرور ہے۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بارے میں متعین فرمایا ہے کہ انہیں چالیس دن سے زیادہ نہ چھوڑا جائے۔ اور تعجب کی بات ہے کہ یہ لوگ جو اپنے آپ کو بڑے مہذب اور ترقی یافتہ سمجھتے ہیں ان کے نزدیک ناخنوں کو بڑھائے رکھنا کوئی عیب نہیں ہے جبکہ ان میں میل کچیل جمع ہو جاتی ہے اور انسان درندوں کے مشابہ ہو جاتا ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جانور ذبح کرنے کے سلسلے میں ارشاد فرمایا تھا کہ:
’’جو خون بہا دے اور اس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو تو وہ کھا سکتا ہے مگر (وہ خون بہانے کی چیز) دانت یا ناخن نہ ہو۔ دانت تو ہڈی ہے اور ناخن حبشیوں کی چھری ہے۔‘‘ (صحیح بخاری، کتاب الذبائح والصید، باب ما انھر الدم من القصب والمروۃ والحدید، حدیث: 5184۔ صحیح مسلم، کتاب الاضاحی، باب جواز الذبح بکل ما انھر الدم الا السن والظھر، حدیث: 1968۔ سنن ابی داود، کتاب الذبائح، باب فی الذبیحۃ بالمروۃ، حدیث: 2821۔)
مقصد یہ ہے کہ حبشی لوگ اپنے ناخنوں کو بطور چھری کے استعمال کرتے ہیں اور اس کے ذریعے سے گوشت وغیرہ کاٹتے ہیں۔ تو ناخن بڑھانا ان حبشیوں اور حیوانات کے مشابہ ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب